ایران سے ممکنہ جنگ کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، اسرائیلی وزیردفاع

تل ابيب: اسرائیل کے وزیردفاع یویو گیلنٹ نے کہا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں قونصل خانے پر حملے کے بعد ایران کی جانب سے کسی بھی ممکنہ ردعمل سے نمٹنے کے لیے اسرائیل نے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی وزارت دفاع کے مرکز میں جائزہ اجلاس میں یویو گیلنٹ نے کہا کہ ایران کے ساتھ بننے والی کسی بھی ممکنہ صورت حال کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی نظام نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔خیال رہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کے نتیجے میں دو سینئر جرنیلوں سمیت پاسداران انقلاب کے 7 جاں بحق ہوگئے تھے۔ایران نے قونصل خانے پر بمباری کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا تھا جبکہ اسرائیل کی جانب سے اس حملے کی ذمہ داری باضابطہ طور پر قبول نہیں کی گئی ہے۔تاہم اسرائیلی وزیردفاع نے اسی حملے کے پیش نظر ایران کی جانب سے ممکنہ حملے کے خدشات سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کرنے کا بیان جاری کیا ہے۔
ایران اور اسرائیل پہلے ہی غزہ جنگ کے باعث ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 1200 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پر وحشیانہ کارروائیاں شروع کیں جو 6 مہینے بعد بھی جاری ہیں۔اسرائیل کے غزہ پٹی پر حملوں میں اب تک 33 ہزار 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور 75 ہزار 800 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ غزہ پٹی کا انفرااسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے اور شہریوں کو بنیادی اشیائے ضروریہ میسر نہیں ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 85 فیصد شہری بے گھر ہوچکے ہیں اور انہیں خوراک، پینے کا صاف پانی اور ادویات دستیاب نہیں ہے اور 60 فیصد انفرااسٹرکچر کو نقصان یا مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔دوسری طرف اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرایاجا رہا ہے اور جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا کیس دائر کردیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں