لاہور (سیاسی رپورٹر / آواز نیوز):پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی احتجاجی کال پر لاہور میں نکالی گئی ریلیوں کے دوران پولیس نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، رکن صوبائی اسمبلی شعیب امیر اور دیگر کئی پارٹی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔
🔴 اہم گرفتاریاں:
- معین قریشی (ڈپٹی اپوزیشن لیڈر، پنجاب اسمبلی)
- شعیب امیر (ایم پی اے)
- فرخ جاوید مون
- کرنل (ر) شعیب
- ندیم صادق ڈوگر
- خواجہ صلاح الدین
- امین اللہ خان
- اقبال خٹک
- عباد فاروق کے بھائی شہزاد فاروق
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 300 سے زائد کارکنوں کو بھی حراست میں لیا گیا، جب کہ متعدد کارکن چھاپوں کے خوف سے پنجاب اسمبلی میں پناہ لیے بیٹھے تھے۔
رکن اسمبلی فرخ جاوید مون نے پولیس پر تشدد، گاڑیوں پر ڈنڈے برسانے، اور اراکین اسمبلی کی تذلیل کے الزامات لگائے۔
🚔 پولیس مؤقف:
پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا، جس میں ایک اہلکار کا سر زخمی ہو گیا۔ واقعے پر قانونی کارروائی جاری ہے۔
⚖️ قانونی محاذ پر اقدامات:
صدر انصاف لیگل فورم (ILF) لاہور ملک شجاعت جندران کے مطابق:
- گرفتار افراد کی ضمانت کے لیے تین لیگل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
- یہ ٹیمیں لاہور کی ماڈل ٹاؤن، ضلعی، اور کینٹ کچہری میں موجود ہیں۔
🟩 عوامی ردعمل اور خواتین قیادت:
پی ٹی آئی کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایت پر لاہور میں بیگم ثمیرہ الٰہی، بیگم کوثر محمد خان بھٹی اور لیاقت علی بھٹی کی قیادت میں عمران خان کی رہائی کے لیے ریلی نکالی گئی۔
شرکاء نے عمران خان اور چوہدری پرویز الٰہی کی تصاویر والے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور “عمران خان کو رہا کرو”، “کشمیر بنے گا پاکستان” اور “پرویز الٰہی زندہ باد” جیسے نعرے لگائے۔