نیویارک — اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر مکمل کنٹرول کے تازہ فیصلے کو خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا۔
ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق، گوتیرس کے ترجمان نے کہا کہ یہ اقدام موجودہ کشیدگی کو خطرناک حد تک بڑھا دے گا، لاکھوں فلسطینیوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈالے گا اور زیرحراست افراد کی سلامتی کو بھی متاثر کرے گا۔
گوتیرس نے خبردار کیا کہ اسرائیلی منصوبہ جبری بے گھری، شہری ہلاکتوں اور بنیادی ڈھانچے کی تباہی میں اضافے کا باعث بنے گا، جو پہلے سے ہی بگڑتی صورتحال کو مزید خراب کرے گا۔
انہوں نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی اور تمام قیدیوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرے، 2024 کی بین الاقوامی عدالت انصاف کی رائے پر عمل کرے اور غیر قانونی بستیوں کی تعمیر روکے۔
گوتیرس نے واضح کیا کہ “غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ حصہ ہے اور ایسا ہی رہنا چاہیے” اور کہا کہ اس قبضے کے خاتمے اور دو ریاستی حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جمعہ کو غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے کا اعلان کیا، جس نے عالمی برادری میں شدید تشویش پیدا کردی ہے۔