پنجاب اور سندھ میں بدترین سیلاب، لاکھوں افراد متاثر

لاہور: پنجاب اور سندھ اس وقت تاریخ کے بدترین سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ پنجاب کے 15 اضلاع کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے جن میں جھنگ، ملتان، مظفرگڑھ، اوکاڑہ، ساہیوال، فیصل آباد، وہاڑی، خانیوال، بہاولپور اور راجن پور شامل ہیں۔ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب سے تاریخ کا سب سے بڑا ریلا گزر رہا ہے، جس کے اگلے 24 گھنٹوں میں مزید اضلاع متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ جھنگ میں 180 دیہات مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں جبکہ ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں 140 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔

ادھر ستلج کے ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر ہزاروں ایکڑ اراضی زیرِ آب آ گئی ہے اور مقامی افراد اپنے مال مویشی کے بڑے نقصان کا سامنا کر رہے ہیں۔ بہاولنگر میں کئی متاثرین گھروں کو خالی کرنے سے انکار کر رہے ہیں جبکہ پاکپتن اور عارف والا کے اسکول یکم ستمبر سے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کے مطابق دریائے سندھ کے کناروں پر رہنے والے ساڑھے 16 لاکھ سے زائد افراد شدید خطرے میں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گڈو بیراج کا دورہ کیا اور کہا کہ 9 لاکھ کیوسک کا ریلا آیا تو کچے کے علاقے مکمل طور پر ڈوب جائیں گے۔

ملک کے کئی حصوں میں رابطہ سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں، فصلیں تباہ ہو گئی ہیں جبکہ ہزاروں خاندان کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس سے صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں