پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف 90 ہزار جانوں کی قربانی دی، شہباز شریف

بیجنگ: وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کا خواہاں ہے، مگر دہشتگردی اور انتہا پسندی خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ معمول کے تعلقات چاہتا ہے اور ہر ملک کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے دہشتگرد حملوں میں بیرونی ہاتھ کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی اور یہ سلسلہ ملکی و خطے کی سلامتی کے لیے جاری رہے گا۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ کچھ ممالک نے دہشتگردی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا لیکن دنیا ان کے بیانیے کو مسترد کر چکی ہے۔

اپنی تقریر میں انہوں نے پاک-چین اقتصادی راہداری (CPEC) کو خطے کی ترقی کا اہم منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کی۔

سیلاب اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ سے متاثر ہوا ہے، جس سے انفرااسٹرکچر اور معیشت کو بھاری نقصان پہنچا۔ انہوں نے عالمی برادری، بالخصوص چین کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی معاشی تبدیلی کا منصوبہ تین ستونوں پر مبنی ہے: نئی سرمایہ کاری، تحقیق و جدت، اور ٹیکس اصلاحات۔

انہوں نے مزید کہا کہ “آگے کا سفر طویل اور کٹھن ضرور ہے لیکن ہمارا مقصد خطے کے عوام کے لیے امن، استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانا ہے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں