قاہرہ/یروشلم (ویب ڈیسک):چھ اکتوبر 1973 کو عرب ممالک نے اسرائیل پر ایسا اچانک حملہ کیا جس نے مشرقِ وسطیٰ کی سیاست کا نقشہ بدل دیا۔ یہ جنگ 22 اکتوبر تک جاری رہی اور تاریخ میں یومِ کپور جنگ (Yom Kippur War) کے نام سے مشہور ہوئی۔یہ حملہ اُس وقت کیا گیا جب اسرائیل اپنے مقدس مذہبی دن یومِ کپور منا رہا تھا۔ اسی دوران مصر اور شام کی افواج نے دو مختلف محاذوں سے اسرائیل پر بھرپور حملہ کر کے اسے شدید مشکلات میں ڈال دیا۔ابتدائی طور پر اسرائیل کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا، تاہم بعد میں عالمی طاقتوں — خصوصاً امریکہ اور سوویت یونین — کی مداخلت سے جنگ کا پانسہ پلٹ گیا۔ اس لڑائی نے نہ صرف اسرائیل کے ناقابلِ تسخیر ہونے کے تاثر کو چیلنج کیا بلکہ عرب دنیا میں ایک نئی خود اعتمادی بھی پیدا کی۔یومِ کپور جنگ نے بعد میں مصر اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی راہ ہموار کی، جو بالآخر 1978 کے کیمپ ڈیوڈ معاہدے پر منتج ہوئے۔یہ جنگ مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ کا وہ موڑ ثابت ہوئی جس نے عرب-اسرائیل تعلقات، توانائی کی سیاست اور عالمی طاقتوں کے توازن کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا۔
