لاہور: (آواز نیوز) اوول ٹیسٹ کے ہیرو فضل محمود کو مداحوں سے بچھڑے 20 برس بیت گئے۔فضل محمود نے پاکستانی ٹیم کو ٹیسٹ نیشن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا، حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ حسن کارکردگی اورہلال امتیاز سے نوازا گیا، فضل محمود نے پاکستان کی جانب سے 34 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 139وکٹیں حاصل کیں۔گورا رنگ، درازقامت، سلیقے سے جمی ہوئی زلفیں اورسیاہ پلکوں کے عقب سے جھانکتی ہوئی نیلی آنکھوں والے فضل محمود لاہور میں پیدا ہوئے، متحدہ ہندوستان میں رانجی ٹرافی میں حصہ لے کر فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا، فضل محمود نے قیام پاکستان کے بعد 16 اکتوبر 1952ء میں بھارت کے خلاف اپنا کیریئر شروع کیا۔1954ء میں انگلستان کے دورے پر ملکہ برطانیہ بھی فضل محمود کی آنکھوں سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکیں، فضل محمود نے انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ میں 99 رنز کے عوض 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے پاکستان کو پہلی یادگار فتح دلائی، 1955ء میں انہیں وزڈن کرکٹر آف دی ائیر کا خطاب دیا گیا۔اگست 1962ء میں انگلستان کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیل کرکرکٹ کو الوداع کہہ دیا، فضل محمود نے1947ء میں محکمہ پولیس میں بطور انسپکٹر ملازمت اختیارکی، 1976ء میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس بن گئے۔فضل محمود 30مئی 2005ء کو خالق حقیقی سے جا ملے، ان کے انتقال کے بعد اکتوبر 2021ء کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کا نام ہال آف دی فیم لسٹ میں شامل کیا۔
