First Ever Muslim Women Iftar Dinner Held in Grace Mansion,Hosted by Mayor Eric Adams
Historical Event Arranged by Mayor’s Muslim Women Liaison Officer Atia Shahnaz, Mayor Pays tributes to American Muslim Women for their excellence service to American Communities
Date 03-13-2025

نیو یارک ( خصوصی رپورٹ) نیو یارک سٹی کی تاریخ میں ایسا کوئی میئر نہیں رہا جس نے مسلم کمیونٹی کے ساتھ اتنی مضبوطی سے کھڑے ہو کر ان کے حقوق کے لیے کام کیا ہو، جیسا کہ میں نے کیا ہے۔ اگر آپ میری خدمات کا جائزہ لیں تو آپ دیکھیں گے کہ 2001 میں، جب مسلم افسران کو 11/9 کے بعد امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، میں نے ان کے لیے مسلم آفیسرز ایسوسی ایشن قائم کرنے میں مدد کی تاکہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کر سکیں ۔”ان خیالات کا اظہار نیویارک سٹی کے مئیر ایرک ایڈمز نے پہلی بار گریسی مینشن میں مسلم امریکی خواتین کے اعزاز میں افطار ڈنر کی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.یہ تقریب مسلم خواتین کے کردار کو تسلیم کرنے اور ان کے تعاون کو سراہنے کے لیے منعقد کی گئی، جس میں مختلف مسلم کمیونٹیز کی نمایاں خواتین نے شرکت کی۔ افطار ڈنر کے انعقاد میں تقریب کی نظامت عطیہ شہناز، جو میئر آفس کے کمیونٹی افیئر ز یونٹ میں مئیر آفس میں مسلم لے ژون آفیسر( رابطہ کار افسر) عطیہ شہناز نے اہم کردار ادا کیا انہوں نے نظامت کے فرائض بھی انجام دیے۔: انہوں نے کہا کہ ” یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ پہلی بار گریسی مینشن میں مسلم امریکی خواتین کے ساتھ افطار ہو رہی ہے۔ آج کی رات ہم نہ صرف رمضان کی برکتوں کو سمیت رہے ہیں بلکہ مسلم کمیونٹی کی یکجہتی اور حوصلے کا بھی جشن منا رہے ہیں۔ رمضان نہ صرف روزے رکھنے کا مہینہ ہے بلکہ یہ غور و فکر، ہمدردی ، اور اپنے دوستوں اور ہمسایوں کے ساتھ مضبوط تعلقات بنانے کا بھی وقت ہے۔ میٹر ایڈمز نے مزید کہا کہ وہ مسلم خواتین کے حقوق کے لیے ہمیشہ سرگرم رہے ہیں۔ جب خواتین کو حجاب پہننے پر ہراساں کیا جا رہا تھا، میں نے ان کے حق میں آواز اٹھائی۔ جب تو جوان مسلم مردوں کو بلا جواز گرفتار کیا گیا، میں نے ان کی رہائی کے لیے مہم چلائی۔ میں نے ہمیشہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہونے کا عہد کیا ہے ۔”انہوں نے کہا: “میں صرف نیو یارک میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں مسلم کمیونٹی کا احترام کرتا ہوں۔ میں نے افریقہ، سعودی عرب ، عمان، اردن اور فلسطین جیسے ممالک کا دورہ کر کے وہاں کے لوگوں سے ملاقات کی ہے۔ میں آپ کے کھچر کا اتنا احترام کرتا ہوں کہ نہ صرف یہاں بلکہ عالمی سطح پر بھی آپ کی نمائندگی کرتا ہوں ۔ “میٹر ایڈمز نے مسلم خواتین رہنماؤں، خاص طور پر عطیہ شہناز کی خدمات کو سراہا ۔ ” عطیہ شہناز ہماری روزا پارکس ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ مسلم خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ وہ ایک مضبوط رہنما ہیں جو اپنی طاقت کو دوسروں کو اوپر اٹھانے کے لیے استعمال کرتی ہیں ۔ “
انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا: ” یہ آخر یہ افطار صرف روزہ کھولنے کے لیے نہیں بلکہ ان رکاوٹوں کو توڑنے کے لیے ہے جو مسلم خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل ہیں۔
“مصری امریکی کمیونٹی کی ڈاکٹر حوریہ نے اس تقریب کو ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے کہا: ” یہ شام صرف افطار کرنے کے لیے نہیں بلکہ دعا ، یکجہتی ، اور مسلم خواتین کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے کا لمحہ بھی ہے۔ ہمیں اپنی آواز کو مثبت تبدیلی کے لیے استعمال کرنا ہوگا۔”
ہیشین امریکن امریکی کمیونٹی کی ڈاکٹر میری نے بھی تقریب میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا اور میٹر ایریک ایڈمز کے تعاون کو سراہا۔ گریسی مینشن میں موجود ہونا ایک اعزاز ہے۔ میٹر ایڈمنز کی قیادت نے مسلم خواتین کے مسائل کو اجاگر کیا ہے اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کی ہے۔کمیونٹی کی ممتاز کاروباری شخصیت انسانیت کی خدمت میں ہر وقت سرگرم عمل شاذیہ وٹو کی صاحبزادی علیشا وٹو نے میئر امیرک ایڈمنز کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ” یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے کہ ہم آج یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔ میئر ایڈمز کی مسلم کمیونٹی کے لیے غیر متزلزل حمایت اس بات کا ثبوت ہے کہ یکجہتی اور شمولیت سے ہم مضبوط ہوتے ہیں۔”
تقریب کا اختتام دعا کے ساتھ ہوا، اور تمام شرکاء نے اس لمحے کو مسلم امریکی خواتین کے لیے ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔ میئر ایرک ایڈمز کی جانب سے گریسی مینشن میں پہلی بار افطار ڈنر کا انعقاد نیو یارک شہر کی متنوع براور یوں کے درمیان ہم آہنگی، مساوات، اور شناخت کے اعتراف کی علامت بن گیا۔تقریب میں اپنا کمیونٹی سینٹر کے روح رواں پرویز صدیقی، شاذیہ وٹو، ثمرین حسین اور دیگر کمیونٹیز کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔



