نیویارک : (آواز نیوز) اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کرتے ہوئے انہیں سمندر برد کرنے پر بھارت سے جواب طلب کر لیا۔اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ہفتے بھارتی حکام نے دہلی سے درجنوں روہنگیا پناہ گزینوں کو آنکھوں پر پٹی باندھ کر انڈمان منتقل کیا۔روہنگیا پناہ گزینوں کو کشتی کے ذریعے بحیرہ انڈمان عبور کروا کر زبردستی میانمار کے ایک جزیرے میں اتارا گیا، پناہ گزین تیر کر ساحل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے مگر تاحال ان کے بچ جانے کی کوئی خبر نہیں آئی۔میانمار میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے ٹام اینڈریوز کا کہنا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو بحری جہازوں سے سمندر میں پھینکنا اشتعال انگیزی سے کم نہیں ہے،اس واقعہ کی مزید معلومات اور گواہی طلب کی جا رہی ہے۔ٹام اینڈریوز کے مطابق بھارتی حکومت سے بھی کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے حساب دے، ایسےاقدامات پر گہری تشویش ہے جو تحفظ کے بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق ان کے نمائندے ٹام اینڈریوز نے بھارت سے حراستوں کے خاتمے اور حراستی مراکز تک رسائی دینے کا مطالبہ بھی کیا۔دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی بحریہ کا غیر انسانی رویہ ہندوتوا ذہنیت، نفرت اور عدم برداشت پر مبنی سوچ کو فروغ دیتا ہے، بھارتی مسلح افواج کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق سے متعلق اپنی ذمہ داریوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کریں۔دوسری طرف پاک بحریہ کسی بھی آپریشن میں یہ نہیں دیکھتی کہ جس کو بچایا جا رہا ہے، اس کی قومیت یا مذہب کیا ہے؟ پاک بحریہ نے کئی واقعات میں بھارتی اور ایرانی سمندری مسافروں اور ماہی گیروں کو بچایا جس میں بھارتی ماہی گیر بھی شامل ہیں۔
