واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الاسکا سے واپسی پر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے طویل فون کال کی جس میں کہا گیا کہ روسی صدر پیوٹن جنگ بندی نہیں بلکہ مکمل امن معاہدے کے خواہاں ہیں۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنی 6 گھنٹے کی پرواز کا بیشتر وقت زیلنسکی سے بات چیت میں گزارا، بعد ازاں نیٹو رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا۔زیلنسکی نے تصدیق کی کہ وہ پیر کو واشنگٹن ڈی سی میں ٹرمپ سے ملاقات کریں گے تاکہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے اور امن معاہدے کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ادھر فرانسیسی ایوانِ صدر کے مطابق ایک گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی مشترکہ کال میں امریکا، فرانس، جرمنی، برطانیہ، اٹلی، فن لینڈ اور پولینڈ کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔تاہم کریملن کے معاون یوری اوشاکوف نے واضح کیا کہ الاسکا میں ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات میں زیلنسکی کو شامل کرنے کا معاملہ زیرِ غور نہیں آیا۔
