مون سون کی موسلادھار بارشوں کے باعث دریائے راوی اور دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے جس پر سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران دریائے راوی پر درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، جبکہ دریائے ستلج پر ہریکے کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
تھین ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے اور 86 فیصد تک بھر چکی ہے۔ ڈیم سے اخراج اور بھارتی نالوں سے آنے والے ریلوں کے باعث دریائے راوی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر سیالکوٹ، نارووال، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، ملتان، بہاولپور اور مظفرگڑھ کے نشیبی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔
این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں اور ایمرجنسی سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔ عوام کو کہا گیا ہے کہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں سے فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
عوام کو مزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ٹی وی، ریڈیو، موبائل الرٹس اور پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ کے ذریعے جاری کردہ ہدایات پر عمل کریں۔