تیانجن: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے، دونوں ممالک مل کر ترقی اور خوشحالی کی نئی منزلیں حاصل کریں گے، کوئی بھی طاقت پاکستان اور چین کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کر سکتی۔
تیانجن یونیورسٹی میں فیکلٹی اور طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یونیورسٹی کا دورہ ان کے لیے باعث فخر ہے۔ یہ علمی درسگاہ چین کے عظیم سائنسدان اور مفکر پیدا کرنے میں نمایاں کردار ادا کر چکی ہے، اس وقت 200 سے زائد پاکستانی طلبہ بھی یہاں زیر تعلیم ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی طلبہ اس یونیورسٹی سے جدید تعلیم اور مہارت حاصل کر کے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات باہمی اعتماد، احترام اور پرخلوص محبت پر قائم ہیں، دونوں ممالک نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ شاہراہِ ریشم، جبکہ شاہراہ قراقرم دونوں ملکوں کے درمیان رشتہ دوستی کی ایک عظیم مثال ہے۔ پاکستان مسلم دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے عوامی جمہوریہ چین کو تسلیم کیا، جبکہ شاعر مشرق علامہ اقبالؒ نے ایک صدی قبل چین کی ترقی کی پیشگوئی کی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین نے 80 کروڑ سے زائد افراد کو غربت سے نکال کر دنیا کے لیے ایک ماڈل قائم کیا ہے۔ چین آج دنیا کی بڑی معاشی اور فوجی طاقت ہے اور پاکستان کو اس مضبوط دوستی پر فخر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ کا مشترکہ خوشحالی کا وژن دنیا کو متاثر کر چکا ہے، غربت کے خاتمے اور عوامی خوشحالی کے لیے چین کی پالیسی پاکستان کے لیے مشعل راہ ہے۔ پاکستان میں 30 ہزار سے زائد طلبہ اس وقت چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور جدید تحقیق، ٹیکنالوجی اور فنی مہارتوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاک چین دوستی کی مشعل اب نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ یہ رشتہ مزید مضبوط ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا: “آئیں مل کر ترقی و خوشحالی کے دور کا ایک نیا باب رقم کریں۔”