لاہور: بھارت نے ایک بار پھر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، جس کے باعث پنجاب کے کئی اضلاع میں شدید سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروزپور کے مقامات پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
وزارتِ آبی وسائل نے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی الرٹ جاری کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ڈی ایم اے پنجاب نے لاہور، ساہیوال، بہاولپور، ملتان، ڈیرہ غازی خان سمیت کئی اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کو الرٹ کر دیا ہے، جبکہ محکمہ صحت، آبپاشی، لوکل گورنمنٹ اور لائیو اسٹاک کو بھی ہنگامی تیاری رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ادھر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب کے مختلف اضلاع میں موسلا دھار بارشیں ہوئیں، جن میں جہلم 96 ملی میٹر، جھنگ 77 ملی میٹر، نورپور تھل 70 ملی میٹر، خانیوال 55 ملی میٹر اور راولپنڈی میں 34 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون کا 10واں اسپیل 9 ستمبر تک جاری رہے گا، جس کے دوران راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، لاہور، گجرانوالہ، گجرات اور سیالکوٹ میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ ڈیرہ غازی خان اور قریبی علاقوں کی رودکوہیوں میں فلیش فلڈنگ کا شدید خطرہ ہے۔
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ خراب موسم اور ممکنہ سیلابی صورتحال میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔