کراچی: پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم کے تحت بھارتی میڈیا ایک بار پھر فالس فلیگ آپریشنز کی فضا ہموار کرنے میں مصروف ہے۔ حالیہ دنوں میں ممبئی کے نائر اسپتال کو موصول ہونے والی بم دھمکی کو بھی اسی اسکرپٹ کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگردی کی پے درپے اطلاعات اور بھارتی میڈیا پر ان کی نمایاں کوریج منظم پروپیگنڈے کی عکاسی کرتی ہے، جس کا مقصد بھارت کی اندرونی ناکامیوں اور عوامی مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔
🔴 ماضی کی فالس فلیگ مثالیں
- اُڑی حملہ (2016): درجنوں فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا مگر کوئی ثبوت نہ ملا۔
- پلواما حملہ (2019): بی جے پی حکومت نے انتخابات سے قبل عوامی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے یہ ڈرامہ رچایا، جس میں 44 بھارتی فوجیوں کو مروایا گیا۔ بعد ازاں پولیس افسر دیویندر سنگھ کے دہشتگردوں سے تعلقات بے نقاب ہوئے۔
- چھتیس سنگھ پورہ قتل عام: 35 سکھوں کو قتل کر کے الزام پاکستان پر ڈالا گیا۔
- پٹھان کوٹ اور پہلگام واقعات: پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم چلا کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
🔴 موجودہ صورتحال
ذرائع کے مطابق ممبئی بم دھمکی کی ای میل اور فون کالز ایک طے شدہ اسکرپٹ کا حصہ ہیں، تاکہ فوری سکیورٹی ردعمل دکھا کر عوامی خوف کو بڑھایا جائے۔ بھارتی میڈیا جان بوجھ کر ان خبروں کو اچھالتا ہے تاکہ پاکستان کو عالمی سطح پر دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش کی جا سکے۔
یہ پروپیگنڈا اس وقت شدت اختیار کر رہا ہے جب بھارت کو عالمی برادری کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اقلیتوں پر مظالم پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔ مودی سرکار عوامی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کے لیے خوف کی فضا پیدا کر رہی ہے۔
🔴 جھوٹے الزامات کی تاریخ
بھارت اس سے قبل بھی کئی مواقع پر پاکستانی شہریوں کو دہشتگرد قرار دے کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر چکا ہے۔ چند روز قبل بھارتی میڈیا نے کمبوڈیا جانے والے 3 پاکستانی شہریوں کو دہشتگرد قرار دے دیا تھا، جس کا بعد میں کوئی ثبوت سامنے نہ آ سکا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے یہ اقدامات عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں اور بھارت کی اپنی ریاستی دہشتگردی کو چھپانے کا طریقہ ہیں۔