قاہرہ کے مصری میوزیم سے تقریباً 3 ہزار سال پرانا فرعون بادشاہ امینموپی کا سونے کا کڑا پراسرار طور پر غائب ہوگیا۔ وزارتِ سیاحت و آثارِ قدیمہ کے مطابق اس قیمتی کڑے پر لاجورد کا نگینہ جڑا ہوا تھا اور اسے آخری بار تحریر اسکوائر میں واقع ریسٹوریشن لیبارٹری میں دیکھا گیا تھا۔
معاملہ پبلک پراسیکیوشن اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ کڑے کی تصویر تمام ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور سرحدی مقامات پر بھجوا دی گئی ہے تاکہ کسی بھی اسمگلنگ کی کوشش کو روکا جا سکے۔
یہ تاریخی کڑا اکیسویں شاہی خاندان کے بادشاہ امینموپی سے منسوب ہے، جو تیسرے عبوری دور (1076 تا 723 قبل مسیح) میں حکمران تھے۔ ماہرین کے مطابق کڑا ممکنہ طور پر عالمی نوادرات منڈی میں ظاہر ہو سکتا ہے یا پھر سونے کے لیے پگھلا دیا گیا ہو۔
قدیم نوادرات کی چوری مصر کے لیے عرصے سے بڑا چیلنج ہے، اور وزارت نے اعلان کیا ہے کہ لیبارٹری میں موجود باقی نوادرات کی بھی جانچ پڑتال کی جائے گی۔