پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا

پشاور (ویب ڈیسک) — پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت میں گورنر اور سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے سے متعلق دلائل پیش کیے گئے۔

🔹 سماعت کی کارروائی

سماعت کے دوران گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی جانب سے نامزد کیے گئے عامر جاوید ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ“گورنر نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت جہاز بھیج دے، میں آج واپس آ جاؤں گا۔”چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ:“ایڈووکیٹ جنرل صاحب، جہاز کا بندوبست کریں پھر۔”جس پر ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل نے جواب دیا کہ:“اب تو وزیراعلیٰ نہیں ہیں، کس کو جہاز کا بندوبست کرنے کا کہیں؟”

🔹 سلمان اکرم راجا کے دلائل

درخواست گزار کے وکیل سلمان اکرم راجا نے مؤقف اختیار کیا کہ:“علی امین گنڈاپور نے اسمبلی فلور پر خود کہا کہ انہوں نے استعفا دیا ہے۔ انہوں نے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کو ووٹ بھی دیا۔آئین میں استعفے کی منظوری کا کوئی تصور نہیں، لہٰذا نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہو جائے تو حلف لینا لازمی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ:“چیف جسٹس صاحب، آئین نے آپ کو اختیار دیا ہے کہ آپ حکم جاری کریں۔ بھارتی آئین کے آرٹیکل 190 (3)(b) میں بھی واضح کیا گیا ہے کہ جہاں استعفے کی منظوری کا ذکر نہیں، وہاں استعفا مؤثر تصور ہوتا ہے۔”

🔹 گورنر کی عدم موجودگی

سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ:“گورنر سرکاری دورے پر ہیں اور وہ کل دوپہر 2 بجے واپس پہنچیں گے۔”چیف جسٹس کے استفسار پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ:“گورنر نے علی امین گنڈاپور کو استعفے کی منظوری کے لیے طلب کیا ہے، اس ملاقات کے بعد وہ فیصلہ کریں گے۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں