پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا بڑا فیصلہ — پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل

اسلام آباد: پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے اپنا پہلا اہم عدالتی فیصلہ جاری کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر پشاور ہائیکورٹ کا آجر و اجیر سے متعلق فیصلہ معطل کر دیا اور حکم امتناع جاری کردیا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس کے کے آغا پر مشتمل دو رکنی بنچ نے خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ نے نجی اداروں کی اپیلوں میں واجبات جمع کرانے کی شرط ختم کردی تھی، جس کے باعث مزدوروں کو قانونی تحفظ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

دوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ غریب مزدور سیکورٹی ڈپازٹ جیسی رقم کہاں سے لائے گا؟ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل نے وضاحت کی کہ قانون کے مطابق نجی ادارے کی جانب سے مزدور کو نکالنے پر واجبات ادا کرنا لازم ہے، اور اپیل کی صورت میں ادارے کو سیکورٹی جمع کرانا ہوتی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے۔

وفاقی آئینی عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کر دیا۔


🔵 پنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی مستقلی

عدالت نے پنجاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی مستقلی کی درخواست پر ملازمین کو وکیل کرنے کی مہلت دے دی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ ’’آپ اوور سمارٹ نہ بنیں، گیٹ انٹری کے علاوہ اور بھی کچھ بند ہوسکتا ہے‘‘۔ عدالت نے حکم امتناع دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سماعت میں وکیل کے ساتھ پیش ہوں۔


🟢 وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کی تقرری کی درخواست نمٹا دی گئی

آئینی عدالت نے وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کی تقرری کے خلاف 8 سال سے زیر التوا درخواست نمٹا دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کے دوران کوئی بھی پیش نہ ہوا، لہٰذا اگر کسی فریق کو عدالتی حکم سے اعتراض ہو تو نیا مؤقف لے کر آئے۔


🟣 پہلی سماعت اور بینچوں کی تشکیل

پاکستان کی وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت میں باقاعدہ طور پر کام کا آغاز کیا۔ پہلی سماعت چیف جسٹس امین الدین، جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس ارشد حسین شاہ پر مشتمل بنچ نے کی۔
چیف جسٹس نے تین بینچ تشکیل دیے جن میں:

  • بینچ 1: چیف جسٹس امین الدین، جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس ارشد حسین شاہ
  • بینچ 2: جسٹس حسن رضوی، جسٹس کے کے آغا
  • بینچ 3: جسٹس عامر فاروق، جسٹس روزی خان

اسی دوران عدالتی کمروں کی منتقلی کا عمل بھی جاری ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر سابقہ کورٹ ون میں ہی بیٹھیں گے جبکہ چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کورٹ ٹو میں سماعت کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں