ریاض:سعودی عرب کے شمالی علاقوں تبوک اور حائل میں ہونے والی غیر متوقع برفباری نے مقامی آبادی کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا، جہاں شہریوں نے اس نایاب منظر سے بھرپور لطف اٹھایا۔
اردن کی سرحد کے قریب واقع پہاڑی علاقہ جَبَل اللوز مکمل طور پر برف کی سفید چادر میں ڈھک گیا، جس کے بعد مقامی افراد اور سیاح بڑی تعداد میں برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیے باہر نکل آئے۔ لوگوں نے برف میں کھیل کود، تصاویر بنانا اور سکیئنگ جیسی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاندان اور دوستوں کے گروپ برف پر چل پھر رہے ہیں، یادگاری تصاویر بنا رہے ہیں، روایتی رقص پیش کر رہے ہیں جبکہ بعض افراد پہاڑی ڈھلوانوں پر سکیئنگ کرتے دکھائی دیے۔ جبل اللوز کی بلندیوں پر خوشی اور مسرت کا سماں دیکھنے میں آیا۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق تبوک اور حائل کے کئی پہاڑی علاقوں میں برفباری ریکارڈ کی گئی، جبکہ ریاض کے شمال میں واقع علاقے الغاط میں بھی ہلکی برفباری دیکھی گئی۔ ماہرین کے مطابق یہ منظر کئی دہائیوں میں سامنے آنے والے نایاب موسمی واقعات میں شمار کیا جا رہا ہے۔
سعودی نیشنل سینٹر آف میٹیورولوجی نے اس سے قبل درجہ حرارت میں اچانک کمی اور شمالی سعودی عرب کے پہاڑی علاقوں میں برفباری کی پیش گوئی کی تھی۔ موسمیات کے ماہرین کے مطابق یہ صورتحال مشرق وسطیٰ کے بعض حصوں میں گہرے کم دباؤ کے نظام کے باعث پیدا ہوئی، جس کے نتیجے میں شدید بارش، سرد ہوائیں اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔









