فیڈرل کورٹ آف اپیلز میں پہلے مسلم امریکی جج عدیل منگی کی نامزدگی خطرے میں

واشنگٹن ڈی سی( آواز آن لائن) یو ایس سرکٹ کورٹ میں پہلے امریکی مسلم و پاکستانی نژاد جج کی تقرری خطرے میں پڑگئی ہے۔ریپبلیکن کی مخالفت کے بعد دو اہم ڈیموکریٹک سینیٹرز نے جو بائیڈن کے نامزد کردہ عدیل منگی پر اعتراض کردیا ہے جس کے بعد انہیں سینیٹ میں سادہ اکثریت ملنا مشکل نظر آرہا ہے۔عدیل منگی کو طاقتور ترین تھرڈ سرکٹ کورٹ آف اپیلز کے لئے جج نامزد کیا گیا تھاجس کے لئے سینٹ سے توثیق ضروری ہے۔نیواڈا سے سینیٹر کیتھرین کورٹز ماسٹو اور ویسٹ ورجینیا سے جو منچن نے کہا ہے کہ وہ جج عدیل منگی کی نامزدگی کے خلاف ووٹ دیں گے۔ واضح رہے کہ ڈیموکریٹس کو سینیٹ میں محض دو نشستوں کی برتری حاصل ہے جہاں اس وقت 51-49 کا تناسب ہے۔ جج منگی جو پہلے ہی ریپلیکنز کی حمایت سے محروم نظر آتے ہیں دو ڈیموکریٹ سینیٹرز کی مخالفت کے بعد اب یہ نامزدگی خطرے میں پڑگئی ہے۔توثیق کی صورت میں عدیل منگی اپیلز کورٹ میں پہلے مسلم امریکن جج بن سکتے ہیں۔ اپیلز کورٹ کو سب سے بااثر ترین وفاقی عدالتوں میں شمار کیا جاتا ہے۔سینیٹر کییتھرین کورٹز کا کہنا ہے کہ انہیں عدیل منگی کے الائنس آف فیملیز فار جسٹس سے وابستگی پر اعتراض ہے۔ان کا موقف ہے مذکورہ الائنس نے کیتھی باؤڈن کے نام پر فیلو شپ کو سپانسر کیا ہے ان کا یہ بھی دعوی ہے کہ مزکورہ تنظیم کا تعلق مبینہ طور پر Weather Underground سے ہے اور یہ تنظیم پولیس افسران کے قتل میں ملوث افراد کی رہائی کی وکالت کرتی ہے۔ریپبلیکنز عدیل منگی کی رٹگز لاء سکول سینٹر فار سیکیورٹی، ریس اینڈ رائیٹس کے ساتھ تعلق کی مذمت کرتے ہیں۔ ریپبلکنز کا استدلال ہے کہ مذکورہ گروپ نے سانحہ 11 ستمبر کی 20 ویں برسی پر منعقدہ پروگرام میں سمی ال آرائیں کو مدعو کیا تھا جنہوں نے 2006 میں فلسطین اسلامک جہاد کو اپنی خدمات پیش کرنے کا اعتراف کیا تھا۔عدیل کی مخالفت کرنے والے دوسرے سینیٹر جو منچن کا کہنا ہے کہ وہ صرف اسی نامزدگی کی حمایت کریں گے جسے کم سے کم ایک ریپبلیکن سینیٹر کی حمایت حاصل ہو جبکہ منگی کو کسی ایک سینیٹر کی بھی حمایت حاصل نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں