غزہ میں عارضی یا مستقل جنگ بندی: حماس کی شرط، اسرائیل کی ضد برقرار، جنگ بند ہونے کا امکان پھر معدوم

نیویارک( آواز نیوز)اسرائیل نے مستقل جنگ بندی کی حماس کی شرط اور امریکہ و مصر کی درخواست قبول کرنے سے ایک بار پھر انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل عارضی طور پر جنگ بندی پر آمادہ ہوسکتا ہے لیکن مستقل جنگ بندی پر قطعی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مستقل جنگ بندی کی یقین دہانی کے بغیر امن معاہدہ قبول نہیں کیا جائے گا۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ
مستقل جنگ بندی کا مطلب غزہ کو ایک بار پھر حماس کے کنٹرول میں دینا ہے جو اسرائیل کے لئے خطرناک ہوگا۔قاہرہ میں مجوزہ امن بات چیت میں غزہ جنگ میں 40 کے لئے جنگ بندی، اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی ڈیل شامل ہے۔تاہم دونوں متحارب فریقین ایک بار پھر کسی بات پر آمادہ ہوتے نظر نہیں آرہے۔خیال کیا جارہا مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں اسرائیل رفح پر حملہ کردے گا جس کے نتئجہ میں اقوام متحدہ اور بڑے ممالک سنگین جانی نقصان کا خدشہ ظاہر کررہے ہیں۔ غزہ میں پہلے ہی 35 ہزار فلسطینی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔اگرچہ حماس امن تجاویز پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے مگر اس نے واضح کردیا ہے کہ مستقل جنگ بندی کے بغیر معاہدہ قبول نہیں کیا جائے گا،اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ مزاکرات کی کامیابی یا ناکامی سے قطع نظر اسرائیل رفح پر حملہ ضرور کرے گا تاکہ حماس کی باقی ماندہ قوت کو ختم کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں