◦ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اب تک محکمہ امیگریشن کی حراست میں 9 تارکین وطن ہلاک ہوچکے ہیں


◦ نیویارک ( آواز نیوز) صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد محکمہ امیگریشن کی قید میں 9 تارکین وطن جاں بحق ہوچکے ہیں۔یہ افراد امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE)کی پکڑ دھکڑ مہم کے دوران گرفتار کئے گئے تھے۔اس بات کا انکشاف ICE کے قائم مقام ڈائریکٹر کی ہاؤس کمیٹی میں سماعت ( Testify) کے دوران ہوا۔ امیگریشن حکام پر حراستی مراکز میں حد سے زیادہ تارکین وطن کو قید میں رکھنے اور فنڈز کے استعمال پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔ایک اطلاع کے مطابق 20 جنوری سے اب تک امیگریشن حراستی مراکز میں اموات کی تعداد گزشتہ پورے سال کے مقابلہ میں صرف 3 کم ہیں۔ 2024 کے پورے سال میں اموات کی تعداد 12 تھی۔2018 سے اب تک ماسوائے 2020کے (جب مجموعی طور پر 21 تارکین وطن دوران حراست ہلاک ہوئے تھے) اوسطا سالانہ 5 اموات ہوئیں۔قائم مقام ڈائریکٹر ٹوڈ لائن نے قانون سازوں کو اموات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہماری مکمل تحقیقات کے نتیجہ میں یہ حقائق پیش کئے جارہے ہیں، کیونکہ ICE شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔واضح رہے کہ محکمہ کی ویب سائیٹ میں صرف دوران حراست صرف 7 اموات کی تفصیل ہے۔ اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کی ہدایت کے مطابق ویب سائیٹ کو اپ ڈیٹ کردیا جائے گا۔ہاؤس کمیٹی کی بریفنگ سے قبل کچھ اراکین کانگریس نے ٹوڈ لائن سے کہا کہ حراستی مراکز میں ICE کی گنجائش سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں۔ریاست ایلی نوائے سے ڈیموکریٹک کانگریس وومین لورین انڈرووڈ نے کمیٹی کو بتایا کہ محکمہ کو مالی سال2024 میں حراستی مراکز میں 41500 تارکین وطن کو قید رکھنے کے لئے فنڈز فراہم کئے گئے تھے، گزشتہ ہفتے تک اسکی حراست میں 52000 سے زائد قیدی تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں