جنرل اسمبلی کے متن کا اردو ترجمہ رئیس وارثی نے جنرل اسمبلی کے صدر کو پیش کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ معاہدہ اب 3.5 ارب سے زیادہ لوگوں کی مادری زبانوں میں پڑھا جا سکتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔




پاکستان ،بھارت بنگلہ دیش اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کے سفیروں کی شرکت
نیویارک( خصوصی رپورٹ) جنرل اسمبلی کے صدر ایچ ای فیلمن یانگ نے اپنی صدارت کے دوران کثیر اللسانی ثقافت کو اپنی مرکزی ترجیح بنایا ہے۔ اس تناظر میں، جنرل اسمبلی کے صدر نے اپنی دفتر میں کثیر اللسانی ثقافت کے فروغ کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کی اور جنرل اسمبلی کے 79ویں سیشن کے لیے کثیر اللسانی ثقافت پر ایک عملدرآمد منصوبہ شروع کیا۔ کئی رکن ممالک نے مستقبل کے معاہدے کے ترجمے میں مدد دینے کی پہل کی، جو خود جامع اور شمولیتی حکمرانی کو اہمیت دیتا ہے ۔ یہ معاہدہ اب نہ صرف اقوام متحدہ کی چھ سرکاری زبانوں میں دستیاب ہے، بلکہ 27 دیگر زبانوں میں بھی موجود ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ معاہدہ اب 3.5 ارب سے زیادہ لوگوں کی مادری زبانوں میں پڑھا جا سکتا ہے. “عملی طور پر کثیر لسانیت، مستقبل کے معاہدے کو کثیر لسانیت کے ذریعے نافذ کرنا” ویب سائٹ اب ایک ڈیجیٹل ڈیٹا بیس کے ساتھ دستیاب ہے جو ان کے ممالک کی سرکاری اور مادری زبانوں میں مستقبل کے معاہدے کے ترجمے کی حمایت کرتا ہے۔ 17 جولائی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر یانگ نے ایک اجلاس کی میزبانی کی تاکہ رکن ممالک اور دیگر اداروں کا شکریہ ادا کیا جا سکے جنہوں نے اقوام متحدہ کی رسمی زبانوں میں ترجمہ کرنے میں مدد فراہم کی۔ پاکستان مشن نے اقوام متحدہ میں اردو مرکز نیو یارک کے صدر رئیس وارثی کے ساتھ مل کر اردو اور سندھی زبانوں میں ترجمے کیے اقوام متحدہ میں پاکستان کے ڈپٹی ایمبیسڈر جناب عثمان جدون اور اردو میں مرکز نیویارک کے صدر جناب رئیس وارثی نے اس تقریب میں ان ترجموں کی دستاویزات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کو پیش کیں ۔ تقریب میں پاکستان یوکرین ویتنام بھارت بنگلہ دیش اور یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔