صدر ٹرمپ کے پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل سے وائیٹ ہاؤس میں اعلیٰ سطحی مزاکرات : پاکستان کی بڑی عالمی کامیابی


نیویارک / واشنگٹن ( رپورٹ : محمد فرخ)وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ اقوام متحدہ : واشنگٹن میں صدر ٹرمپ سے خصوصی ملاقات میں تبدیل۔فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے ہمراہ اوول آفس میں ملاقات 20 منٹ تک جاری رہی ۔ پاکستان کے سیاسی اور عسکری رہنماؤں کے ساتھ صدر ٹرمپ کی ملاقات کا وقت 4 بجے طے تھا۔ تاہم یہ ملاقات لگ بھگ پانچ بجے ہوئی۔ اس دوران معزز مہمان اوول آفس میں بیٹھ کر صدر ٹرمپ کی مصروفیات ختم ہونے کا انتظار کرتے رہے ۔ملاقات کے دوران علاقائی و بین الاقوامی صورتحال خصوصا غزہ کے معاملہ پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ جاری سرد مہری کے تناظر میں پاکستان امریکہ کے لئے اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ خاص غور سے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے بعد پاکستان کا عالمی سطح پر قد کاٹھ کافی بڑھا ہے۔مئی میں بھارت کے ساتھ فضائی جھڑپوں میں پاکستان کی برتری نے بھی صدر ٹرمپ کو خاصا مرعوب کیا۔ سفارتی ذرائع امریکہ کی پاکستان میں بڑھتی دلچسپی کا سبب بھارت کے ساتھ ٹیرف اور روس سے تیل خریدنے پر اختلافات کو بھی قرار دیتے ہیں۔ اس کا مقصد بھارت پر دباؤ بڑھانا بھی ہوسکتا ہے۔پاکستان کے افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات بھی زیر بحث رہے۔امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس بھی بات چیت کے دوران موجود تھے۔اس ملاقات کا ایک اور خاص پہلو پاکستان میں بڑے پیمانے پر معدنیات کی موجودگی بھی ہے۔ عالمی ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستان کے پاس زیر زمین جتنی معدنیات ہے اسکی ما لیت اندازوں اور سوچوں سے کہیں زیادہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ صدر ٹرمپ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاملات بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ آرمی چیف کی صدر ٹرمپ سے دوسری باضابطہ ملاقات تھی۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کی یہ پہلی بھرپور ملاقات تھی۔ اس سے قبل وہ 8مسلم ممالک کے سربراہوں کی صدر ٹرمپ کے ساتھ میٹنگ میں بھی موجود تھے ، جہاں امریکی صدر نے کھڑے کھڑے ان سے بات کی تھی۔ جو 35-36 سیکنڈز پر محیط رہی۔سفارتی حلقے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو پاکستان کے لئے ایک بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں