شہری علاقوں میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی : ٹرمپ کے فیصلوں نے ان کی جماعت کے سینیٹرز کو بھی پریشان کردیا

نیویارک (رپورٹ : محمد فرخ)ری پبلکن سینیٹر ٹرمپ کے نیشنل گارڈ کے جارحانہ استعمال کے بارے میں بے چین ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے متعلقہ گورنرز کی مخالفت کے باوجود نیشنل گارڈ کے سپاہیوں کو اوریگون اور الینوائے بھیجنے کا فیصلہ کیاہے۔ ریپبلکن سینیٹرز دوسری ریاستوں سے پورٹ لینڈ، اوری، اور شکاگو میں نیشنل گارڈ کے دستوں کی تعیناتی پر ڈیموکریٹک گورنرز کے ساتھ صدر ٹرمپ کے تعطل کے بارے میں بے چین ہیں۔وفاقی اور ریاستی حکام کے درمیان تنازعہ ہفتے کے آخر میں ڈرامائی طور پر بڑھ گیا جب ٹرمپ نے اپنے متعلقہ گورنرز، ٹینا کوٹیک اور جے بی پرٹزکر کی مخالفت کے باوجود نیشنل گارڈ کے سپاہیوں کو اوریگون اور الینوائے بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ٹرمپ کا فوجی دستوں کا استعمال سب سے زیادہ متنازعہ تھا کیونکہ ڈسٹرکٹ آف اوریگون کے لیے ٹرمپ کے مقرر کردہ وفاقی جج نے ہفتے کے روز فیصلہ دیا کہ انتظامیہ پورٹ لینڈ میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائیوں کی حمایت کے لیے اوریگون کے نیشنل گارڈ کو وفاقی نہیں بنا سکتی۔سینیٹ کے ریپبلکن غیر قانونی امیگریشن کے خلاف کریک ڈاو¿ن کرنے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کی حمایت کرنا چاہتے ہیں، لیکن ان کا کہنا تھا کہ صدر کے اقدامات ریاستوں کے حقوق، صدارتی اختیار اور ریاستی خطوط پر نیشنل گارڈ کے دستوں کی تعیناتی کی نظیر کے بارے میں خطرناک سوالات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کا جواب دینے کے لیے نیشنل گارڈ کا استعمال جب کسی ریاست کے گورنر کی طرف سے درخواست کی جائے تو یہ بالکل معنی خیز ہے لیکن خبردار کیا کہ ٹرمپ ایک خطرناک نئے دائرے میں جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ہماری فوج کا کردار نہیں ہے۔مرکووسکی نے کہا کہ ساتھی ریپبلکن سینیٹرز صدر کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے لیکن وہ ریاستوں کے حقوق کے لیے بھی ہمدرد ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں