گستاخانہ موادکی روک تھام کیلئے پی ٹی اے کےساتھ مل کر کام کر ینگے، نورالحق قادری

اسلام آباد ( آن لائن)سوشل میڈیا پر گستاخانہ موادکی روک تھام کیلئے پی ٹی اے کے ساتھ مل کر کام کریں گے اس بات کا اظہار وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ عامر عظیم باجوہ سے ملاقات میں کہی انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کا ویب ایولﺅشن سیل گستاخانہ مواد کی روک تھا م کے لئے پی ٹی اے کو ضروری معا ونت فراہم کر رہا ہے،چنانچہ گستاخانہ/نفرت انگیز مواد کے سلسلے میں مزید تحقیق / جائزہ کیلئے تمام مسالک کے مستند علمائے پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور کمیٹی کے رائے کی روشنی میں مزید سفارشات پی ٹی اے کو بھجوائی جائیں گی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے سیکریٹری جنرل او آئی سی کو وزارت خارجہ کے ذریعے ایک خط ارسال کیا جائے گا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام کیلئے او آئی سی کے فورم پر تمام مسلم امہ کا مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے اور تحریف قرآن کے ممکنہ سازشوں سے بچنے کیلئے پی ٹی اے کے تعاون سے سوشل میڈیا پر موجود قرآن ایپ کو علماءکی راہنمائی کی روشنی میں نظر ثانی کی جائے گی۔ملاقات میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی اور پی ٹی اے کے ما بین اشتراک عمل کو تقویت دینے اور آن لائن گستاخانہ/نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لئے تعاون کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔ جبکہ پی ٹی اے اپنے ویب ونگ کے افسران کو وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی کے تعاون سے ضروری تربیت فراہم کرے گی تاکہ ہنگامی صورت حال میں بر وقت گستاخانہ/نفرت انگیز مواد کے خلاف میں پی ٹی اے از خود فوری رد عمل دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں “دی لیڈی آف ہیون “فلم کے سلسلے میں بھی وزارت ہذا نے اپنی سفارشات پی ٹی اے کو بھجوائیں۔ نیز وزیر مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی نے اس سلسلے میں ایک مراسلے کے ذریعے وزیر اعظم پاکستان کو بھی تمام متعلقہ اداروںکی مدد سے ضروری کار وائی کروانے کی درخواست کی جس پرپی ٹی اے نے کاروائی کرے ہوئے پاکستان میں اس کے تمام لنکس کو بلاک کر دیا ہے۔ وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی اس اہم ترین اور حساس کام کو سر انجام دینے کے لئے بر وقت تعاون فراہم کرنے کے لئے پر عزم اور تیار ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں