امریکہ کی بڑی بڑی ہائی ٹیک کمپنیوں کے مالکان کی دولت میں 2022 میں 434بلین کا نقصان

ایلون مسک،بل گیٹس،جیف بیزوز، مارک زکر برگ،سرگئی برن اور لیری پیج اور دیگر کی کمپنیوں کے شئیرز بری طرح گرے، مگر اب بھی انکے پاس کئی چھوٹے ملکوں سے کہیں زیادہ ہے
نیویارک(آواز رپورٹ)امریکہ میں مائیکرو سافٹ، گوگل، ایمیزون،فیس بک،ٹیسلا،اوریکل جیسی بڑی بڑی ہائی ٹیک کمپنیوں کے مالکان کو اس سال مجموعی طور پر 434 بلین ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا. رواں سال دنیا کے امیر ترین افراد کے لئے خطرناک رہا لیکن اسکے باوجود انکے پاس موجود دولت کئی چھوٹے ممالک سے کہیں زیادہ ہے.فیس بک کے مارک زکربرگ جو کچھ سال پہلے دنیا کے امیر ترین فرد بن گئے تھے 2022میں وہ 81 بلین ڈالرز سے محروم ہوئے.تاہم وہ اب بھی 45 ارب ڈالرز کے مالک ہیں.جو آیس لینڈ کے GDPسے زیادہ ہے۔متعدد دولتمندوں کی مالیت 2019 کے مقابلہ میں آج بھی بہت زیادہ ہے. کورونا کے دوران 2020 اور 2021 میں اس وقت ہائی ٹیک کمپنیوں کے اثاثوں میں بے پناہ اضافہ ہوا جب دنیا بھر میں معاشی بحران نکتہ عروج پر تھا.سب سے زیادہ نقصان سپیس ایکس، ٹیسلا اور ٹوئیٹر کے مالک ایلون مسک کو ہوا جنکی دولت میں 132 بلین ڈالرز کی کمی واقع تاہم وہ اب بھی 138بلین ڈالرز کے مالک ہیں۔انہیں زیادہ نقصان ٹیسلا کی وجہ سے ہوا ہے جس کے چند ماہ 70فیصد سے زائد شئیرز گرے ہیں.ایمیزون کے مالک جیف بیزوز کو 84.1 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا اسکے باوجود انکے پاس اب بھی 108 بلین ڈالرز ہیں.جیف واشنگٹن پوسٹ اور ٹریول کمپنی بلیواوریجن کے بھی مالک ہیں.گوگل کے مالکان لیری پیج اور سر گئی برن کو بالترتیب 44.6 اور 43.4بلین ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا تاہم دونوں کے 80-80بلین ڈالرز کے اثاثے موجود ہیں.مائیکرو سافٹ کے سربراہ بل گیٹس کو28.7 بلین ڈالرز کا خسارہ ہوا جس کے بعد انکی دولت کم ہوکر 108 بلین ڈالرز رہ گئی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں