امریکہ غزہ میں جنگ تو بند نہ کراسکا، مگر غزہ کے پناہ گزینوں کو داخلے کی اجازت دینے کو تیار

نیویارک (آواز نیوز) بائیڈن انتظامیہ غزہ پناہ گزینوں کو قبول کرنے پر غور کر رہی ہے۔ نئی رپورٹ سامنے آ گئی۔ پناہ گزین پروگرام میں ڈرامائی تبدیلی، عام طور پر فلسطینیوں کو بڑے پیمانے پر داخلے کی اجازت نہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ حکام ممکنہ طور پر اسرائیل اور حماس کی خونریز جنگ کے دوران خطے سے فرار ہونے والے فلسطینیوں کی ایک چھوٹی سی تعداد کو امریکہ میں خوش آمدید کہنے کے منصوبوں پر غور کر رہے ہیں۔ سی بی ایس نیوز نے دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ حالیہ ہفتوں کے دوران حکام کا ایک خیال یہ ہے کہ غزہ کی پٹی سے فرار ہونے والے افراد کو پناہ گزینوں کا درجہ دینے کے لیے امریکہ کے پناہ گزینوں کے داخلے کے پروگرام میں شامل کیا جائے۔ اس کوشش کے لیے مصر کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق جن فلسطینیوں کا خاندان امریکہ میں ہے انہیں بھی داخلہ مل سکتا ہے۔ انہیں اس بات کا ثبوت بھی فراہم کرنا پڑے گا کہ وہ کسی قسم کے ظلم و ستم سے بھاگ رہے ہیں۔ یہ ان افراد کے لیے مشکل ثابت ہو سکتا ہے جو اسرائیل سے ظلم و ستم سے فرار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، جو خطے میں امریکی اتحادی ہے۔ پناہ گزین کی حیثیت افراد کو امریکا میں مستقل رہائش حاصل کرنے کی اہلیت فراہم کرتی ہے، شہریت کی طرف ایک راستہ، اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں