اسرائیل کی امداد لینے کیلئے جمع نہتے شہریوں پر بمباری، درجنوں شہید

غزہ : (آواز نیوز) اسرائیل نے غزہ میں امداد کے حصول کے لیے جمع نہتے فلسطینی شہریوں پر بمباری کر دی جس سے درجنوں شہری شہید ہو گئے۔فلسطینی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ امداد لینے والے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی طرف سے ڈرون حملہ کیا گیا، جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے جبکہ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیل نے بمباری کی۔اقوام متحدہ نے امدادی مراکز پر اسرائیلی بمباری کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جبکہ امدادی ایجنسیوں نے بھی بھوکے پیاسے فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی۔عالمی ادارہ خوراک نے امداد کی تقسیم کے لیے غزہ تک رسائی مانگ لی ہے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈائریکٹر سنڈی مکین کا کہنا ہے کہ غزہ میں اس وقت فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ بھوک سے بے حال ہر ایک فلسطینی تک کھانا پہنچایا جاسکے۔برطانوی وزیراعظم اسٹارمر کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال بدتر ہوتی جا رہی ہے، امداد کی فوری اور مکمل رسائی یقینی بنائی جائے۔دوسری طرف غزہ میں واحد ڈائیلاسز ہسپتال بھی صہیونی طیاروں کی بمباری سے زمیں بوس ہو گیا جبکہ متعدد افراد شہید ہو گئے۔اسرائیلی دہشت گردی سے چھ بچیوں کے لیے روٹی لینے جانے والا باپ جاں بحق
جنوبی غزہ کے ناصر ہسپتال میں ماتم کا سماں ہو گیا جب درجنوں افراد ایک باپ حسام وافی کی لاش پر بین کرتے نظر آئے، وہ اپنے بچوں کے لیے خوراک لینے امدادی مرکز گیا تھا لیکن اسرائیلی دہشت گردی کا نشانہ بن گیا۔چھ بچیوں کے باپ حسام وافی کو اس وقت شہید کیا گیا جب وہ اپنے بھائی اور بھتیجے کے ساتھ جنوبی شہر رفح میں ایک امدادی مرکز سے آٹا لینے گیا تھا، فلسطینی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اس واقعہ میں 31 افراد جاں بحق ہوئے۔حسام کی والدہ نہلہ وافی نے روتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بیٹیوں کے لیے روٹی لینے گیا تھا، لاش بن کر واپس آیا۔واضح رہے کہ اسرائیل کی دہشت گردی سے اب تک ساڑھے 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں