ایرک ایڈمز کے پاس پاکستانی ہیں | ایم آر فرخ (نیویارک)

محض چند روز قبل تک نیویارک سٹی کے مئیر کےلئے امیدوار سٹی کمپٹرولر سکاٹ سٹرنگر بڑی تیزی سے پیش قدمی کرتے نظر آرہے تھے مگر ہائے ری قسمت امریکہ میں عورت ابھی تک حکمرانی کے منصب تک تو نہیں پہنچی مگر حکمرانوں کی حکمرانی کو ہلا ضرور دیتی ہے می ٹو مہم ہو یا وومین مارچ عورتوں نے مردوں کو تگنی کا ناچ نچایا ہے. بل کلنٹن سے لیکر ڈونالڈ ٹرمپ تک سب کے سب عورت کو زیر کرنے کے چکر میں خود زیر زبر پیش ہوگئے. اب سکاٹ سٹرنگر بھی ایک عورت کی وجہ سے ہی مئیر کی دوڑ سے قریب قریب باہر ہوچکے ہیں. 2001 میں انکے لئے الیکشن مہم چلانے والی سابقہ سٹوڈنٹ انٹرن جین کم نے کھلے آسمان تلے درجنوں مردوں کے سامنے سکاٹ کی مردانگی کے ایسے جوہر دکھائے کہ سکاٹ ضرور سوچتے ہونگے کاش ایسا نہ کرتے مگر 20 سال پہلے کا بویا انہیں آج کاٹنا پڑ رہا ہے اور امریکہ جہاں عورت کی بات وہ بھی” ایسی” والی پتھر پہ لکیر ثابت ہوتی ہے. اسکاٹ کی دنیا ہی اجڑ گئی اب انکے حامی شرمسار اور انکی توثیق کرنے والے شرمندہ شرمندہ نظر آتے ہیں. سکاٹ کی انتخابی مہم بری طرح متاثر ہورہی ہے. متعدد انتخابی ملازمین چھٹی کی آڑ میں خود انکی چھٹی کراچکے ہیں. پاکستانی کمیونٹی کی چند نمائندہ تنظیموں نے جس جوش وخروش کے ساتھ سکاٹ کی مئیر کی حیثیت سے توثیق کا اعلان کیا تھا اب اس سے کہیں زیادہ پژمردگی کے ساتھ انکی حمایت سے دستبردار ہورہے ہیں اس سلسلے میں امریکن پاکستانی پبلک افئیرز کمیٹی( APPAC)نے محض چند روز قبل سکاٹ سٹرنگر کو دی گئی حمایت سے دستبرداری کا اعلان کردیا اور اشارہ دیدیا ہے کہ اب وہ کسی عورت کو میلی آنکھ سے نہ دیکھنے والے ایرک ایڈمز کی حمایت کریں گے.ایک دوستی پاکستانی امریکی تنظیم امریکن پاکستانی پبلک ایڈووکیسی گروپ( APAG) نے بھی سکاٹ کی حمایت واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ہے بس باضابطہ اعلان باقی ہے.ایرک ایڈم کیمپ میں بے انتہا خوشی کی لہر دوڑ رہی ہے اور ان کے حامی پاکستانی انہیں ابھی سے مئیر کا درجہ دے رہے ہیں. بلاشبہ سکاٹ کا سکینڈل کسی اور کو فایدہ دے نہ دے مگر ایرک ایڈمز ضرور فائدے میں ہیں( پاکستانی اور بعض دیگر اقلیتی ووٹوں کی حد تک) انکے چانسز بڑھے مگر دو دیگر حریف اینڈریو یانگ اور وال سٹریٹ ڈارلنگ میگوائر ان سے کہیں آگے ہیں جنکے پاس پیسے زیادہ مگر ایرک کے پاس ووٹرز کچھ زیادہ ہیں. سنا ہے یانگ اور میگوائر نے ایرک ایڈمز سے کہا ہے” ہمارے پاس ووٹ ہیں، نوٹ ہیں اور زور ہے”تمہارے پاس کیا ہے شائد ایرک نے ششی کپور اور امیتابھ کی فلم “ دیوار “ دیکھ رکھی تھی جس میں ایک سین میں امیتابھ کو ششی کپور سے یہ پوچھا دیکھا جاسکتا ہے” میرے پاس گاڑی ہے بنگلہ ہے بنک بیلنس ہے ، تمہارے پاس کیا ہے” جس پر ششی کپور مختصر جواب دیتا ہے” میرے پاس ماں ہے” ایرک ایڈمز کا میگوائر اور یانگ کے سوال کا یہ جواب تھا” میرے پاس پاکستانی ہیں”پاکستانی جن کے پاس بےشک زیادہ ووٹ ہیں نہ نوٹ مگر۔۔ ہم تاثر دونوں چیزوں کا بہت دیتے ہیں.اس لئے تو ایرک مطمئن ہیں کیونکہ انکے پاس پاکستانی ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں