بٹ کوائن کی قیمت 22 ہزار ڈالر سے کم کی سطح پر جاپہنچی

لندن: بٹ کوائن تاریخی طور پر کم ترین درجے پر آگئ ہے اور ایک کوائن 21ہزار 235 ڈالر تک گرچکا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اتوار کی رات کرپٹو کی لین دین سے وابستہ دنیا کے بڑے ترین پلیٹ فارم ’سیلسیئس نیٹ ورک‘ نے وقتی طور پر کرپٹو کرنسی کی خریدوفروخت موقوف کردی ہے۔اس کا اثربٹ کوائن سمیت تمام کرپٹو کرنسی پر ہوا ہے اور خود اس کے اپنے ٹوکن کی قیمت جو ایک سال قبل 7 ڈالر تھی اب صرف 21 سینٹ رہ گئی ہے۔ اس طرح جنوری 2021 کے بعد کرپٹو مارکیٹ کی حجم کم ترین ہوکر ایک ٹریلیئن ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔اس فیصلے کے ایک گھنٹے کے اندر کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں بھونچال آگیا اور مستحکم ترین کرنسیاں اور ٹوکن بھی ڈگمگانے لگے۔ ان میں بٹ کوائن سب سے زیادہ متاثر ہوئی اور 24 گھنٹے میں 12 فیصد قدر کم ہوکررہ گئی۔اس سے قبل بٹ کوائن کم ترین سطح پر دسمبر 2020 میں پہنچی تھی۔ پھر نومبر 2021 میں بلند ترین سطح کو چھوتے ہوئے ایک سکے کی قیمت 69 ہزار ڈالر ہوگئی تھی۔ دوسری کرنسی ایتھریئم ہے جس میں 14 فیصد کمی ہوکر 1200 ڈالر کم ہوئے ہیں۔دوسری جانب ایک اور ٹریڈنگ اور ایکسچینج فرم ، بائنینس نے بھی بٹ کوائن کے لین دین کو وقتی طور پر روک دیا ہے۔ تاہم اس کے سی ای او نے بتایا کہ ٹرانزیکشن میں ایک طویل بیک لاگ بنا ہے اور اس کی وجہ سے ٹریڈنگ روکی گئی ہے۔ پہلے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ آدھے گھنٹے میں حل ہوجائے گا لیکن اس کے باوجود ٹریڈنگ اب تک نہیں کھولی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں