حضرت موسیٰ نے سمندر کو دو حصے کرکے کیسے راستہ بنایا،راز دریافت ہو گیا

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ہوا اور لہروں کے مختلف امتزاج سے خشک زمینی پل تیار کیا گیا
نیویارک(آواز نیوز)حضرت موسیٰ نے سمندر کو پھاڑکر کیسے راستہ بنایا،راز دریافت ہو گیا۔سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ہوا اور لہروں کے مختلف امتزاج سے خشک زمینی پل تیار کیا گیا۔ نیشنل سینٹر فار ایٹموسفیرک ریسرچ نے لہروں کے امتزاج کاکمپیوٹرماڈل بنانے کا دعوی کر دیا۔ واضح رہے کہ حضرت موسیٰ کے بحیرہ احمر کو پھاڑ کر راستہ بنانے کے معجزے سے دنیا آج تک حیران ہے۔ اسے بائبل میں درج سب سے زیادہ قابل ذکر معجزات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔حضرت موسیٰ نے وعدہ شدہ سرزمین اور مصر سے باہر بنی اسرائیل کی قیادت کی۔ مصری بادشاہ کی فوج نے ان کا تعاقب کیا۔ بحیرہ احمر پر،حضرت موسیٰ نے اسرائیل کی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے پانی کو تقسیم ہونے پر مجبور کیا۔مصریوں نے ان کا پیچھا کیا لیکن جب موسیٰ نے ایک بار پھر خدا کے حکم کی تعمیل کی کہ اپنا ہاتھ بڑھایا تو فوج پانی میں ڈوب گئی۔ یہ واقعہ عہد نامہ قدیم میں بیان کیا گیا ہے۔مصری غلامی سے اپنے لوگوں کو خدا کی نجات کا مرکز ہونے کے ناطے، بحیرہ احمر کی تقسیم قابل ذکر ہے۔ مصر سے بنی اسرائیل کا اخراج اور بحیرہ احمر کا پھٹ جانا پرانے عہد نامے میں درج فدیہ کی سب سے بڑی کارروائیوں میں سے ہیں، اور انہیں عام طور پر خدا کی چھٹکارے کی طاقت کی مثالوں کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ خروج کے واقعات، بشمول بحیرہ احمر کی تقسیم اور عبور، زبور میں درج ہیں، جسے اسرائیل اپنی عقیدت میں یاد کرتا ہے۔ محققین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بنی اسرائیل برسوں سے فرعون کے گھوڑوں سے کیسے بچ نکلے۔ پچاس سال پہلے ملی ڈی سیسل نے اپنی اسپیشل ایفیکٹس کی مہارتوں کا استعمال کرتے ہوئے ٹین کمانڈمنٹس کی ایک سینما نمائش بنائی۔ اور اب نیشنل سینٹر فار ایٹموسفیرک ریسرچ اور بولڈر میں یونیورسٹی آف کولوراڈو کے محققین کا خیال ہے کہ ہوا اور لہروں کے مختلف امتزاج نے خشک زمینی پل تیار کیا ہے۔ اب وہ دعوی کرتے ہیں کہ انہوں نے کمپیوٹر ماڈلنگ کا استعمال کرتے ہوئے ہوا اور لہروں کے ان ممکنہ امتزاج کو دوبارہ بنایا ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ راتوں رات چلنے والی تیز ہوا نے شمالی مصر کے ساحلی جھیل پر پانی کو روک لیا ہو گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں