واٹس ایپ کے سربراہ کا پالیسی میں تبدیلی پر تنقید کے بعد وضاحتی بیان

یسجنگ ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر ہونے والی تنقید کے جواب میں ان کا کہناہے کہ واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ” ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔واٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نئی پالیسی کے بعد بھی واٹس ایپ کو صارفین کے لیے محفوظ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فیس بک ‘چیٹ’ (گفتگو) کو نہیں پڑھ سکتا ہے۔ٹوئٹر پر ایک طویل وضاحت میں انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک ہفتے سے واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر ہونے والی گفتگو پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے کچھ کہنا چاہتے ہیں۔وِل کیتھکارٹ کے مطابق واٹس ایپ تقریباً 2 ارب افراد کو دنیا بھر میں پرائیویٹ رابطوں کی سہولت فراہم کر رہا ہے اور اس میں پیغامات اور کالز اب بھی “اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ‘‘ ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے اپنی ایپلی کشن کے استعمال کے لیے پرائیویسی پالیسی میں نئی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن کو قبول کرنا صارفین کے لیے لازمی ہے بصورت دیگر ان کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کردیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق فیس بک کی زیر ملکیت کمپنی واٹس ایپ نے صارفین کو نوٹیفیکیشنز بھی بھیج دیے ہیں اور انہیں پالیسی قبول کرنےکے لیے 8 فروری تک کی مہلت دی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں