متحدہ عرب امارات کا خلائی جہاز مریخی مدار میں داخل ہوگیا

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس جولائی میں ایک دوسرے سے صرف کچھ دن کے فرق سے اپنے سفر کا آغاز کرنے والے خلائی جہاز کروڑوں میل کا سفر طے کرنے کے بعد مریخ کے مدار کے قریب پہنچے اور اس کے بعد کامیابی سے وہ اپنے مدار میں داخل ہوگیا ہے۔تینوں خلائی جہازوں میں سے متحدہ عرب امارات کا خلائی جہاز سب سے پہلے مریخ کے مدار تک پہنچ گیا جب کہ امریکی خلائی جہاز پریزروینس 18 فروری کو مریخی سطح پر اترے گا۔ اس کے بعد اپریل میں چینی خلائی گاڑی مریخ پر قدم جمائے گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات مریخ پر پہنچنے کی دوڑ میں اس سال مریخ پر سب سے پہلے پہنچا ہے،وہ مریخی زمین یا مدار تک رسائی کرنے والے پانچ اور پہلے عرب ملک میں شامل ہوچکا ہے۔ چین نے 2011ء میں بھی کوشش کی تھی لیکن وہ کامیاب نہیں ہوسکا تھا جب کہ امریکا اس پہلے بھی معرکہ سر کر چکا ہے۔ کئی امریکی آربٹر اورخلائی گاڑیاں مریخ پر اترچکی ہیں۔متحدہ عرب مارات میں اس تاریخی لمحے کو دیکھنے اور محفوظ کرنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ اماراتی مریخ مشن کے پروجیکٹ مینیجر عمران شریف کا کہنا ہے کہ ہم پُر جوش ہیں لیکن کچھ ڈرے ہوئے بھی تھے لیکن اب صورتحال واضح ہوچکی ہے۔جہاں مریخ کے مدار تک پہنچنے کے لیے تین خلائی گاڑیوں کی لائن لگی ہوئی ہے وہیں اس وقت مریخ کے مدار پر مجموعی طور پر 6 خلائی گاڑیاں موجود ہیں یعنی اب بھی 3 امریکی، 2 یورپی اور ایک بھارتی خلائی گاڑی مدار پر زیر گردش ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں